Qalandar Landing Page - قلندر شعور

صوفی بزرگ، الله کے دوست

کی زیرادارت شائع ہونے والا ایک مکمل علمی رسالہ

ماہنامہ قلندرشعور میں سائنسی ، علمی ، ادبی ، سماجی اور آسمانی علوم سے متعلق مضامین اور تحقیقاتی مقالہ جات شائع کئے جاتے ہیں۔

ماہنامہ قلندر شعور کا تعارف

یہ دور بے چینی ، پریشانی ، ذہنی انتشار ، خوف ، بے یقینی اور بیماریوں کا دور ہے ۔ آج آدمی اتنا بے سکون ہے جتناپہلے کبھی نہیں تھا ۔ اس ترقی یافتہ مادی دنیا میں آلودگی ، بے حیائی ، درماندگی ، اضطراب اور بیزاری وہ عوامل ہیں جن سے سکون نے بے سکونی کا کفن پہن لیا ہے ۔

ابدال حق حضورقلندربابااولیا رحمۃ اللہ علیہ نے نوجوان نسل اور نوع انسانی کے ایک پروگرام ترتیب دیا ہے تاکہ وہ مادیت اور بے سکونی کے گرداب سے نکل کر زمین وآسمان میں اللہ تعالیٰ کا تفویض کردہ مقام حاصل کرلے اورایک سکون آشنا زندگی کا آغا ز کرسکے۔ ماہنامہ قلندرشعور اس ہی پروگرام کی ایک کڑی ہے ۔

ماہنامہ قلندرشعورمیں ہر طرح کا علمی اور مطالعاتی ذوق رکھنے والے قارئین کے لئے مضامین شائع کئے جاتے ہیں ۔ جہاں ایک طرف تصوف ، سائنس ، ادب ، تاریخ ، قدیم وجدید علوم پر اعلیٰ علمی وتحقیقی مضامین شائع ہوتے ہیں وہیں دوسری طرف خواب، تعبیر اور مشورہ کے علاوہ دلچسپ مکمل اورقسط وار کہانیاں بھی شائع کی جاتی ہیں ۔

معروف روحانی اسکالر ، اللہ کے دوست ،خانوادہ سلسلہ عظیمیہ حضرت خواجہ شمس الدین عظیمی کا نام صوفیانہ افکار کے فروغ کے حوالے سے نمایاں اہمیت کا حامل ہے ۔آپ نے تصوف ،روحانیت اورخدمت خلق کے مقصد کے تحت 1978میں ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ اور 2013میں ماہنامہ قلندرشعور کا اجرا کیا اور دونوں رسائل بلاتعطل اپنے قارئیں کے علمی پیاس بجھا رہے ہیں ۔ آپ نے سیرت طیبہﷺ ،تصوف ، روحانیت ، پیراسائیکالوجی ، اخلاقیات ، معاشرتی مسائل اور علاج معالجہ سے متعلق60 سے زائد نصابی اور غیر نصابی کتب اور 80کتابچے تحریرفرمائے ہیں ، آپ کی متعدد کتب کے تراجم دنیا کی مختلف زبانوں میں شائع ہوچکے ہیں جن میں انگریزی ، عربی ، لاطینی،روسی ، تھائی ، فارسی ، سندھی ، پشتو، ہندی اور ملائی زبانیں شامل ہیں ۔آپ بہاالدین زکریا یونیورسٹی ملتان، پاکستان کے شعبہ علوم اسلامیہ سے بحیثیت وزیٹنگ پروفیسر وابستہ ہیں اور عظیمی صاحب کی کتاب احسان و تصوف اور باران رحمت ایم اے اسلامیات کے نصاب میں شامل ہے ۔ عظیمی صاحب خدمت خلق اور اس کی ترویج پر خصوصی توجہ دیتے ہیں ۔

عظیمی صاحب فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ سے دوستی کرنے اور اس کی قربت حاصل کرنے کا سب سے آسان راستہ یہ ہے کہ انسان اللہ کی مخلوق کے لئے سودمند اور فیض رساں بن جائے ۔ عظیمی صاحب کی سماجی خدمات نصف صدی پر پھیلی ہوئی ہیں ۔آپ گزشتہ 50سال سے پاکستان اور پاکستان سے باہر مختلف اخبارات ، رسائل وجرائد میں بذریعہ کالم لوگوں کے مسائل کے حل پیش کررہے ہیں

عظیمی صاحب کی زیرسرپرستی تصوف کی علمی اور عملی تعلیمات کے فروغ اور خدمت خلق کے مقصد کے تحت پاکستان ، امریکہ ، برطانیہ ، ہالینڈ ، اسکاٹ لینڈ ، ماسکو، کینیڈا، ڈنمارک ، ناروے ، سوئیڈن ، وغیرہ میں 62سے زائد سینٹرز کام کررہے ہیں ۔

ماہنامہ قلندر شعور کے قارئین کے تاثرات